مینارِ نور بن کے جو تیار ہوگیا

مینارِ نور بن کے جو تیار ہوگیا

سینہ مخالفین کا اک غار ہوگیا

مینار کیا ہے اصل میں نیزہ رضا کا ہے

دشمن کے دل کو چیر کے اُس پار ہو گیا


لوگ مینار بناتے ہیں دکھانے کے لیے

ہم نے مینار بنایا ہے جتانے کے لیے

اس کی اونچائی سے ظاہر ہے رضا کی عظمت

یعنی مینارِ ہدایت ہے زمانے کے لیے


یہ جو مینار دیکھتے ہیں آپ

ایک گنبد سے اس کو نسبت ہے

جس کو کہتے ہیں کعبہ کا کعبہ

ہاں وہی جس کی سبز رنگت ہے


یہ جو مینار ہے سید کی کرامت کہیے

یعنی اولادِ نبی کی اسے ہمت کہیے

یہ ہے برکاتی عَلَم نورِ رضا کا حامل

کہیے کہیے اسے نوری کی ولایت کہیے

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

دورنِ آگہی

بہ حکمِ رب کریں گے مدحتِ سرکار جنت میں

اے مرے بھائیوسب سنو دھر کے کاں

ہر دن ہے دعا ہر رات دعا

خُدایا میں تجھ سے دعا مانگتا ہوں

سُونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے

کرم تو دیکھئے احساں تو دیکھئے ان کا

مبارک فضل بھائی کو عجب ہی نورچھایاہے

خزاں کی شام کو صبح ِ بہار تو نے کیا

آج اشکوں سے کوئی نعت لکھوں تو کیسے