سر جھکا دے جو روح کا اپنی

سر جھکا دے جو روح کا اپنی

بیش قیمت سلام کرتا ہے


کرتا ہے جو تلاوتِ قرآں

وہ خدا سے کلام کرتا ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

لب پر مرے حضور کی مدحت سدا رہے

منگ کو منگتو جو اج منگناں اوہدے کرم دی ہے ارزانی

مدینے تک نہیں محدود رحمتیں ان کی

رب کردا انصاف اے

ہے علم و آگہی کا سمندر علیؑ کا نام

نور و نور ہو یا جگ سارا آیا دو جگ دا جد والی

سیرت لکھیں کہ شعر تصنیف کریں

سر جھکا دے جو روح کا اپنی

داورِ حشر مجھے تیری قسم

خواجہ پیا کا جب سے تھاما ہے ہم نے دامن