اپنی مرضی سے کہاں نعتِ نبی کہتے ہیں

اپنی مرضی سے کہاں نعتِ نبی کہتے ہیں

اس کو فیضانِ رسولِ عربی کہتے ہیں


عشق میں ڈوب کے جو نعتِ نبی کہتے ہیں

ایک اِک حرف کو ہم حرفِ جلی کہتے ہیں


تو سمجھتا ہے جسے عرش کی جنت رضواں

ہم اسے شہرِ مدینہ کی گلی کہتے ہیں


زہدوتقویٰ پہ کسی کے نہیں جاتے ہم تو

عشقِ آقا بھی اگر ہو تو ولی کہتے ہیں


پیکرِ نور ہے جو رحم و کرم سرتاپا

ہاں اُنہی کو تو رسولِ عربی کہتے ہیں


اپنے محبوب سے اک بار ملا دے یارب

ہم تو ہر بار دعائوں میں یہی کہتے ہیں


جس کو حاصل مرے آقا کی ولادت کا شرف

ہاں شفیقؔ اُس کو ہی مسعود گھڑی کہتے ہیں

شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری

کتاب کا نام :- متاعِ نعت

یاشَہَنشاہِ اُمَم! چشمِ کرم

قلبِ عاشق ہے اب پارہ پارہ

میرے حسین تجھے سلام

اس نے کہا کہ مجھ کو یہ ”سونا“ پسند ہے

مرے دل میں ہے آرزوئے مُحمَّدؐ

سانس نہ لوں درود بن

رسولِ خدا کی غلامی میں کیا ہے

کعبے کی رونق کعبے کا منظر

وہ ہے رسُول میرا

اُن کا چہرہ ، کتاب کی باتیں