تن من وارا جس نے دیکھا چہرہ کملی والےﷺ کا

تن من وارا جس نے دیکھا چہرہ کملی والےﷺ کا

اے مولااک بار دِکھادے جلوہ کملی والےﷺ کا


ہر نِعمت دیتا ہے خُدا پر وار کر اُن پر دیتا ہے

کھاتا ہے یہ عالم سارا صدقہ کملی والے ﷺکا


ہو گی طلب دری نہ پوری دُور کریں گے وہ دُوری

انشاء اللہ ہم دیکھیں گے روضہ کملی والےﷺ کا


قبر میں جب پوچھیں گے فرشتے کہ اپنا تعارف پیش کرو

تو کہہ دو ں گا کہ میں تو ہوں بس منگتا کملی والےﷺ کا


آلِ نبی اولادِ علی کی شان بڑھائی اللہ نے

کتنا عالیٰ کتنا بالیٰ کنبہ کملی والےﷺ کا


کیوں ہو جامی خوف محشر گیت نبی کے گاتے ہیں

اپنی زباں پر حشر میں ہوگا نعرہ کملی والے کا


اے مولیٰ اک بار دکھا دے جلوہ کملی والے کا

شاعر کا نام :- نامعلوم

محبت میں اپنی گُما یاالٰہی

ہر روز شبِ تنہائی میں

کالی کملی والے

نور ہی نور نہ ہو کیوں شہِ ضو بار کی بات

اللہ کی رَحمت سے پھر عزمِ مدینہ ہے

میرے بھی دل و جاں کو بنا ربِّ زمن پھول

مجھے رنگ دے

داورِ حشر مجھے تیری قسم

ہم کھولتے ہیں راز کہ کس سے ہے کیا مراد

یہ اصحاب صُفّہ، خدا کے سپاہی