صفاتِ رحمٰن کا ترانہ ہے قل ھو اللہ

صفاتِ رحمٰن کا ترانہ ہے قل ھو اللہ

تہائی قرآن کا خزانہ ہے قل ھو اللہ


تمام توحید ہے رسالت ہے آخرت ہے

ہر ایک منزل ہر ایک زمانہ ہے قل ھو اللہ


غلط نہیں ہے جو اس کو قرآں کی آنکھ کہیئے

جمالِ رب کا نگار خانہ ہے قل ھو اللہ


بنائے ارض و سما ہے رکھی ہوئی اسی پر

حیات انساں کا آب و دانہ ہے قل ھو اللہ


نزول اس کا فلک سے دو مرتبہ ہوا تھا

شعور کی عید کا دوگانہ ہے قل ھو اللہ


جمال بھی ہے امان بھی نور و معرفت بھی

خدا کے عرفان کا بہانہ ہے قل ھو اللہ


پکاری جاتی ہے بیس ناموں سے یہ اکیلی

یقیناً اک سورۂ یگانہ ہے قل ھو اللہ


بلال جس سے ہر اک ستم کا جواب دیتے

احد احد کا وہ شادیانہ ہے قل ھو اللہ


عذابِ قبر و عذابِ دوزخ سے یہ بچائے

ہر ایک برات کا آشیانہ ہے قل ھو اللہ


نسب اگر جاننا ہو خلاقِ دو جہاں کا

تو اس کی تشریحِ منصفانہ ہے قل ھو اللہ


پڑھوں مظفؔر میں ایک تسبیح روز اس کی

ذریعہء قربِ والہانہ ہے قل ھو اللہ

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- لا شریک

دیگر کلام

مسجدِ نورِ جاں میں پہنچا دے

تو ہے مولا ایک

دنیا سے دین دین سے دنیا سنوار دے

خدا ہے روشنی کا جھونکا خدا ہے

مجھ سے زیادہ کمتر و کوتاہ کون ہے

صفاتِ رحمٰن کا ترانہ ہے قل ھو اللہ

جس کی منزل تو نہ ہو وہ راستہ کوئی نہیں

ہر ایک فکر کو معلوم آشنا کر دے

اندھیرے کفر کے تو نے مٹا دیے مولیٰ

کوئی بھی ہمسر نہیں بندہ ترا

یا رب ہر مخلوق پہ ہے انعام ترا