کرم کی روئیداد آپ ہیں

کرم کی روئیداد آپ ہیں

حضور زندہ باد آپ ہیں


مجھے قضا کا کوئی ڈر نہیں

اگر قضا کے بعد آپ ہیں


برائے عشق ہم ہیں ناصحو !

برائے اجتہاد آپ ہیں


نہ کیوں مطافِ خلد ہو یہ دل

جو دل کی جائیداد آپ ہیں


اے آرزوئے حُسنِ کائنات

دلِ حزیں کی یاد آپ ہیں


اے بوسہ گاہِ رونقِ ارم

نگاہ کی مراد آپ ہیں


اے کعبہِ تبسمِ جہاں

کرے جو دل کو شاد، آپ ہیں

سُنتے ہی رب کی حمد زبانِ حضور سے

نور حضرتؐ کاجو طیبہ کے نظاروں میں نہ تھا

نوری مکھڑا نالے زلفاں کالیاں

سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں

حدودِ طائر سدرہ، حضور جانتے ہیں

یا رب! ہو در محبوبؐ پر قیام

اُن کے دربارِ اقدس میں جب بھی کوئی

ہم خاک ہیں اور خاک ہی مَاوا ہے ہمارا

میرا دل اور میری جان مدینے والے

یاد وچہ روندیاں نیں اکھیاں نمانیاں