زمانے کی ہر ایک شے سے بلند ذکرِ خدا

زمانے کی ہر ایک شے سے بلند ذکرِ خدا

خدا کی خدا کے نبیؐ کی پسند ذکرِ خدا


ہر اک راز دل پر نظر کھول دے در کھول دے

کہ ہے درد مندوں کا بھی درد مند ذکرِ خدا


جو قرآن کے راستے پر چلیں پھولیں پھلیں

ارادوں پہ سوچوں یہ ڈالے کمند ذکرِ خدا


خبر لائے دنیا کی اس پار کی سنسار کی

ہواؤں کو کرتا ہے مٹھّی میں بند ذکرِ خدا


جو لمحہ ہو اس کی ثنا میں بسر وہی معتبر

ہر اک سانس میں گھول دیتا ہے قند ذکرِ خدا


مظفر یہ احساں ہے وجدان کا ایمان کا

کرے انتہائے طلب کو دوچند ذکرِ خدا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- لا شریک

دیگر کلام

حیراں ہُوں نُدرتوں پر

مولا تو مولا میں بندہ

سب کچھ ترے اشارے پر ہو سکتا ہے

تصور سے بھی آگے تک در و دیوار کھل جائیں

میرے احساس میں تو ہے مرے کردار میں تو

زمانے کی ہر ایک شے سے بلند ذکرِ خدا

وہ لا محدود ہے بیرون ہر منزل میں رہتا ہے

دن تیرا نام رات تیرا نام

مولا اپنی لگن میں لگائے رکھنا

میرے اللہ تیری رضا چاہیے

اللہ اللہ کیا کر